وزیر اعظم عمران خان نے 1994 میں زندگی نامہ ہفت روزہ میں انٹرویو دیتے ہوئے سیاست میں ںہ آنے کا اعلان کیا تو 2 سال بعد 1996 میں یوٹرن لے کر سیاست میں انٹری کی جس کے 22 سالوں نے پاکستان کا سیاسی منظر نامہ بدل دیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 3 روز قبل یوٹرن کے حوالے سے بیان دیا۔جس کے باعث وہ شدید تنقید میں بھی ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے یوٹرن سے متعلق کہا تھا کہ انہوں نے یوٹرن کے سوال پر کہا کہ نوازشریف نے عدالت میں یوٹرن نہیں لیا بلکہ جھوٹ بولا۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کریں گے۔نپولین اور ہٹلر نے یوٹرن نہ لے کرتاریخی شکست کھائی۔ حالات کے مطابق یوٹرن نہ لینے والا کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا
جو یوٹرن لینا نہ جانتا ہوں اس سے بڑا بیوقوف کوئی نہیں ہے۔
اس بیان کے بعد انہیں ایک جانب جہاں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہیں ان کے حامی اس بیان کو غلط نہیں بلکہ مثبت معنوں میں لے رہے ہیں۔تاہم تاحال ان کے اس بیان پر ردعمل سامنے آ رہا ہے۔خواجہ آصف نے یوٹرن والے بیان پر ردعمل دیا۔انہوں ٹوئیٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان یو ٹرن والے بیان پر بھی یو ٹرن لیں گے،عمرا ن خان کے یو ٹرن کا انتظار فرمائیں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے وزیر اعظم کے یوٹرن والے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئیٹ کیا۔
A poor man who takes dictation from his handlers on who to marry, who to divorce, who to include in party, when to smile when to frown.
A man so weak can’t even include his own sons on his oath taking ceremony we are expecting him not to take U Turns? Have a heart#MujboorPM— Reham Khan (@RehamKhan1) November 17, 2018
انکا کہنا تھا کہ ایک ایسا لاچار شخص جو اپنے سرپرستوں سے سے بات کی بھی ہدایت لیتا ہے کہ اس نے کس سے شادی کرنی ہے اور کس سے نہیں۔کس کو پارٹی میں شامل کرنا ہے۔کب غصہ دکھا نا اور کب مسکراہٹ ۔انکا کہنا تھا کہ جو شخص کسی کی ہدایت پر اپنے بیٹوں کو بھی اپنے تقریب حلف برداری میں مدعو نہ کر سکے،اس سے یوٹرن کی امید نہ رکھنا ،بہت عجیب ہے۔
تاہم وزیر اعظم عمران خان نے اب کی بار یوٹرن والے بیان سے یوٹرن نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے یوٹرن کی فضیلت بیان کی ہے۔
Doing a U-turn to reach one’s objective is the hallmark of great leadership just as lying to save ill-gotten wealth is the hallmark of crooks.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 18, 2018
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی مقصد تک پہنچنے کے لیے یو ٹرن لینا رہنما کی نشانی ہے بالکل ویسے ہی جیسے اپنے کالے دھن کو چھپانے کے لے جھوٹ بولنا بدماش کی نشانی ہے۔
تاہم وزیر اعظم عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا یوٹرن انکی سیاست میں انٹری تھی
1994 میں ایک ہفت روزہ زندگی نے اپنے دسمبر میں وزیر اعظم عمران خان کا انٹرویو شائع کیا تھا ، جس کے سرورق پر ان کے انٹرویو سے اخذ کردہ یہ جملہ لکھا تھا کہ میں سیاستدان نہیں بننا چاہتا کیونکہ سیاست بہت مہنگی ہو چکی ہے اور پارٹی بازی نے قوم کو تقسیم کردیا ہے ۔تاہم اپنے اسی بیان سے یوٹرن لینے ہوئے عمران خان نے کچھ عرصہ کے بعد سیاست میں انٹری کی اور 22 سال کی جد وجہد میں وہ سیاسی انقلاب کی علامت بن گئے،ایک نشست سے وزیر اعظم پاکستان تک کا سفر طے کر کے سیاست کا روشن مینارہ بن گئے